حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حکیم امت مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق نقوی کے انتقال پرملال پر رانچی کے امام جمعہ مولانا تہذیب الحسن رضوی نے کہا مولانا کلب صادق امن کے پیغامبر تھے۔ مولانا کی زندگی ہندوستان کے شہریوں کے لیے ایک رول ماڈل تھی۔ مولانا نے پوری زندگی تعلیم کو عام کرنے اور باہمی بھائی چارے کو فروغ دینے میں صَرف کی۔ فقط مذہب کے نام پر نہیں بلکہ انسانیت کے نام پر مولانا کو پہچانا گیا۔
مولانا موصوف نے کہا کہ انسانیت پہلے ہے بعد میں مذہب ہے،مذہب بغیر انسانیت کے کچھ بھی نہیں ہے۔ جس ملک میں انسانیت مردہ ہونے لگے وہاں ملک کی ترقی رک جاتی ہے۔ مولانا کی موت پر نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا سوگوار ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ بنی نوع انسانی کا ہمدرد ہم سب سے دور ہوچکا ہے۔ اللہ مولانا کے مشن پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا کریں۔ اور مولانا کی مغفرت فرمائے۔
مولانا گنگا جمنی یکجہتی کے عالمبردار تھے۔ مولانا کالب صادق کی زندگی ہم سب کے لئے مثالی ہے۔ اس سے سیکھ لینے کی ضرورت ہے۔ آج کے دور میں ہندوستان میں انسانیت کو بچانے کا بیڑا اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ہمارا ملک خطرہ میں نہیں بلکہ ملک کی انسانیت خطرے میں ہے۔
اس غم کے موقع پر صحافی محمدعادل رشید، حجت الاسلام مولانا سید موسوی رضا، سید حسنین زیدی ، سید جاوید حسین سمیت بہت سے لوگوں نے غم کا اظہار کیا۔